روسی لڑکی جولین نےاسلام کیوں قبول کیا

روسی لڑکی جولین نےاسلام کیوں قبول کیا

 نہایت ہی عجیب

میرا جسم بالکل شل اور مفلوج تھا۔ ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی۔ میں اپنے پیروں پر کھڑی نہیں ہو سکتی تھی۔ لیکن اسلام قبول کیا تو اللہ نے مجھے صحت دے دی۔ یہ ایک حیران کن داستان ہے روسی نومسلم لڑکی جولین کی۔ اس کا کہنا ہے کہ میں ایک کٹر مسیحی گھرانے میں پیدا ہوئی۔ نوجوانی میں ہی میری ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ گئی۔ پھر فالج کا شکار ہوگئی۔ روس بھر میں علاج کرایا، مگر کوئی افاقہ نہیں ہوا۔ میں زندگی سے مایوس ہو کر بیٹھ گئی تھی۔ کسی نے کہا کہ بحر احمر (ریڈ سی) میں نہانے سے یہ بیماری ٹھیک ہو جائے گی۔ یہ سن کر میں مصر روانہ ہوگئی۔ یہاں پہنچ کر پہلی بار اسلام سے متعارف ہوئی۔ پھر قرآن کا ترجمہ پڑھا اور اللہ نے سینہ کھول دیا اور اسلام قبول کرنے کا اعلان کر دیا۔ اب بدن پورا مفلوج تھا۔ لیٹ کر ہی نمازیں پڑھنے لگی۔ میں نے رب سے دعا کی کہ الٰہی! میں نے تیرا دین قبول کیا، تو مجھے شفا نہیں دے سکتا؟ جس جولین کا روس میں علاج نہ ہو سکا، وہ جلد ہی اپنے قدموں پر کھڑی ہوگئی۔ اسلام کے ساتھ صحت و عافیت کی دولت بھی مل گئی۔ جولین کا کہنا ہے کہ میں پہلی بار زندگی کے لطف آشنا ہوئی۔ ایک کار حادثے میں پہلے میری کمر کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی، پھر اوپر سے فالج کا بھی اٹیک ہوا۔ نچلا دھڑ بالکل مفلوج اور بے کار ہوگیا۔ مگر میرے رب نے اپنے سچے دین کے طفیل مجھے کامل شفاء سے نوازا۔ مصر پہنچ کر میں نے دیکھا کہ لوگ پانچ وقت نماز پڑھتے ہیں، میں انہیں تعجب سے دیکھتی رہتی۔ کیونکہ اس کا میں نے روس میں کبھی مشاہدہ نہیں کیا تھا۔ میں نے روسی زبان میں قرآن کے ترجمہ کا ایک نسخہ کسی نے لیا۔ جب اسے پڑھنے لگی تو مجھے عجیب اطمینان کا احساس ہوا۔ پہلی بار رب کی عظمت کا شعور پیدا ہوا اور میرے ہر سوال کا جواب قرآن میں ملنے لگا۔ میرے رب کا شکر کہ اس نے اسلام کی دولت سے نوازا۔ پہلے میں اشاروں سے نماز پڑھتی تھی۔ اب جب دل چاہتا ہے تو مسجد بھی جاتی ہوں۔ میری زبان پر ہر وقت رب کے شکر کے کلمات جاری رہتے ہیں۔ اب تو مجھے اپنی بیماری بھی رب کی ایک بڑی نعمت محسوس ہوتی ہے۔ اگر یہ نہ ہوتی تو مجھے ایمان کی دولت بھی نصیب نہ ہوتی۔


Post a Comment

0 Comments