کیاہوگیابچےنےجوہوم ورک نہیں کیا

کیاہوگیابچےنےجوہوم ورک نہیں کیا

 کیا ہو گیا جو بچے نے ہوم ورک نہیں کیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ٹیسٹ میں برے مارکس آ گئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کسی مضمون میں فیل ہو گئے۔۔۔۔۔۔۔

بچے کا حوصلہ بڑھائیے۔ 

اس کے لیے ایک نئی امید بنیے۔ 

آپ بحیثیت والدین یا بڑے کے بھی تو بہت سے کام نہیں کر پاتے۔۔۔۔۔۔۔۔

اس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ اکثر اوقات بچے کا موڈ نہیں ہوتا۔۔۔۔۔۔۔دل نہیں کرتا۔۔۔۔۔۔۔ وہ مضمون اچھا نہیں لگتا۔۔۔۔۔ ٹیچر پسند نہیں۔۔۔۔۔۔سکول میں بچوں سے لڑائی ہو گئی ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کسی نے برا بھلا کہا ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہو سکتا ہے اس دن کسی نے اس کے بیگ سے کوئی چیز نکال لی ہو۔۔۔۔۔۔۔ اس کی پسندیدہ پنسل کھو گئی ہو۔۔۔۔۔۔۔ لنچ چرا لیا ہو کسی نے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یا ہو سکتا ہے بلاوجہ کس اور کے قصور کی سزا ملی ہو اسے۔۔۔۔۔۔۔ یا یہ بھی ممکن ہے اس کا پسندیدہ دوست یا سہیلی اس سے ناراض ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سو دوسری وجوہات ہو سکتی ہیں اس ننھے دماغ کے اندر کشمکش چل رہی ہوتی ہے۔

بچوں کا دماغ بڑوں کی طرح سو سو توجیہات دینے سے قاصر ہوتا ہے۔

 انھیں وہی پتہ ہوتا ہے جو ان کے سامنے ہوتا ہے۔ 

جو چیز انھیں مسئلہ کر رہی ہوتی ہے وہ اس جگہ ان حالات سے بھاگنے کی کوشش کرتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

کیا آپ نے اپنے بچوں سے پڑھائی میں کارکردگی کے علاوہ کبھی یہ پوچھا کہ سکول میں ان کے ساتھ کیا معاملہ رہا؟؟؟

بچے بڑوں کی نسبت زیادہ ذہنی دباؤ اور تناو کا شکار ہوتے ہیں۔

پڑھائی کو پڑھائی تک رہنے دیجئے۔۔۔۔۔۔۔

اس کو ہوا مت بنائیے۔۔۔۔۔۔ 

کل ایسی ہی ایک خبر نظر سے گزری جس نے آٹھ آٹھ آنسو رلایا۔

ایک بارہ سال کے بچے کو اس کے اپنے باپ نے ہوم ورک نہ کرنے پر غصے میں آکر تیل چھڑک کر آگ لگا دی۔...........اور وہ بچہ زندگی کی بازی ہار گیا۔ 

مقصد پڑھانا ہے تو اس قدر سختی، زور زبردستی کرنے کی کیا وجہ۔ 

پیار، محبت، لاڈ کے ساتھ بھی تو بتا جا سکتا ہے۔ جہاں سختی ضروری ہے ضرور کیجئے مگر جان لے لینا۔ خطرناک سزائیں دینا ظلم ہے۔


Post a Comment

0 Comments