محترم پروفیسر احمد رفیق اختر ۔۔
🌻لاہور میں ایک دفعہ انتہا درجہ کی گرمی پڑ رہی تھی ۔۔۔۔۔۔ میں اُس وقت تسبیح کررہا تھا ۔
🌴میں نے اللہ میاں سے چلتے ہوئے سوال کیا کہ اے اللہ میاں ! کیا تو بندوں کو بیوقوف سمجھتا ہے ۔ اب تو ہی بتا کہ تو ذائقے ، احساس اور نظر میں نہیں ہے ۔ لوگ بیچارے کیا کریں ، تجھے کہاں سے ڈھونڈیں ؟
🌻 میرے دل میں خدا نے مجھے کہا:
کہ اے بندہ خدا ! اس کے علاوہ میں نے اور کیا ٹریپ (Trap ) رکھا ھے ۔ یہی تو رکھا ہوا ھے ؟؟
جو شخص حَواس خمسہ سے ذرا سا آگے گزر گیا ۔۔۔۔ مجھے پا لے گا ۔
🌻 تم آخر یہ کیوں نہیں خیال کرتے۔۔۔۔ کہ یہ فریب اور یہ حواس جعلی ہیں ۔۔۔۔ یہ پابندی کے حواس ہیں۔۔۔۔ ۔ یہ صرف وقتی طورپر زمین پر اپنے آپ کو سمیٹنے کےلیے دیےگئے ہیں ۔ اس زمین سے اوپر گلیکسیز میں ، ٹاپ خلا میں چلے جائیں ، یہ سارے حواس ختم ہو جاتے ہیں ۔
وزن اور ذائقہ ختم ہو جاتا ہے ۔
تم کیوں نہیں غور کرتے کہ یہ تو حجاب ہیں ۔ میں اس حجاب سے آگے بَستا ہوں ۔۔۔!
0 Comments